Connect with us

news

ناسا نے تیسرا بین السیّاروی برفانی شہاب ثاقب دریافت کرلیا

Published

on

ناسا

ناسا نے حال ہی میں ایک تیسرے بین السیّاروی (Interstellar) برفانی شہاب ثاقب کی دریافت کی تصدیق کی ہے، جو سورج کے نظام سے گزرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ دریافت چلی میں واقع ایٹلاس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے 1 جولائی 2025 کو کی گئی۔ یہ خلائی جسم، جو برف اور گیس پر مشتمل ہے، ایک “برفانی گیند” کی مانند دکھائی دیتا ہے اور زمین کے لیے بالکل بے ضرر ہے کیونکہ اس کا راستہ زمین سے محفوظ فاصلے پر ہے۔

ناسا کے مطابق یہ تیسرا شہاب ثاقب ہے جسے ہماری کہکشاں کے باہر کسی دوسرے ستارے یا نظام سے آتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس سے قبل 2017 اور 2019 میں دو ایسے بین السیّاروی برفانی اجسام دریافت ہو چکے ہیں۔ ایٹلاس دوربین جس کے ذریعے اس خلائی جسم کی نشاندہی ہوئی، زمین سے ممکنہ طور پر ٹکرا سکنے والے اجسام کی نگرانی کے لیے وقف ہے۔

یہ دریافت نہ صرف خلا سے آنے والے اجسام کے مطالعے میں ایک اہم پیشرفت ہے بلکہ یہ ہماری کہکشاں کے باہر کے اجسام کو سمجھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے، جس سے سائنس دانوں کو کائنات کے بارے میں مزید نئی معلومات حاصل ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

امریکی فضائیہ نے ماحولیاتی خدشات پر اسپیس ایکس پروجیکٹ معطل کر دیا

Published

on

امریکی فضائیہ

امریکی فضائیہ نے اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر جاری راکٹ کارگو منصوبے کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، اور اس کی وجہ ماحولیاتی ماہرین کی طرف سے ظاہر کیے گئے خدشات ہیں۔ امریکی فضائیہ منصوبہ جانسٹن ایٹول نامی ایک حساس جزیرے پر تجرباتی طور پر کارگو راکٹ لانچ کرنے سے متعلق تھا، جس کے تحت راکٹ کے ذریعے 100 ٹن وزنی سامان صرف 90 منٹ میں کسی بھی جگہ پہنچایا جا سکتا تھا۔ تاہم اس جزیرے کی ماحولیاتی اہمیت کے پیش نظر منصوبے پر فوری عمل درآمد روک دیا گیا۔

جانسٹن ایٹول، جو کہ بحرالکاہل میں واقع ہے، صرف ایک مربع میل پر مشتمل ہے لیکن یہاں 14 مختلف اقسام کے پرندے موجود ہیں جو اسے افزائش نسل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ماہرینِ ماحولیات نے خبردار کیا کہ راکٹ کے لانچ کے دوران ہونے والا شور، ارتعاش اور انفراسٹرکچر کی تبدیلیاں ان پرندوں کی نیسٹنگ اور قدرتی ماحول کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔

ماحولیات کے تحفظ کے لیے سرگرم گروپس نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی، اور ایک آن لائن پٹیشن پر 3,800 سے زائد دستخط جمع ہوئے، جس کے نتیجے میں پروجیکٹ پر عملدرآمد روک دیا گیا۔ اگرچہ فضائیہ نے پہلے ماحولیاتی تجزیہ کرانے کا اعلان کیا تھا، مگر ڈرافٹ رپورٹ تاحال جاری نہیں کی گئی۔

فضائیہ کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسے متبادل مقامات کی تلاش میں ہے جہاں اس منصوبے کو ماحولیاتی نقصان کے بغیر مکمل کیا جا سکے۔ اگر کسی نئے مقام کا انتخاب ہوا اور ماحولیاتی تجزیہ کامیابی سے مکمل کیا گیا، تو یہ منصوبہ دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

فیلڈ مارشل عاصم منیر: بھارت کی کسی بھی مہم کا سخت جواب دیا جائے گا

Published

on

فیلڈ مارشل عاصم منیر

فیلڈ مارشل عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) اور چیف آف آرمی اسٹاف نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نیشنل سیکیورٹی اور وار کورس کے گریجویٹنگ افسران سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بھارت کی جانب سے جاری ’’آپریشن سندور‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا، اور اگر بھارت نے پاکستان کی خودمختاری یا سالمیت کے خلاف کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی تو اس کا جواب بغیر کسی ہچکچاہٹ کے سخت، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل تیاری کے ساتھ کسی بھی ہائبرڈ، روایتی یا غیر روایتی خطرے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور قومی سلامتی کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

آرمی چیف نے بھارت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کامیابیاں دہائیوں پر مبنی حکمت عملی، مقامی صلاحیتوں اور مضبوط ادارہ جاتی ڈھانچے کی مرہون منت ہیں، اور بھارت ان کامیابیوں کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی یہ کوشش کہ وہ دوطرفہ فوجی تصادم کو علاقائی یا بین الاقوامی مسئلہ بنا دے، ایک ناقص سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کی اصولی سفارتکاری، باہمی احترام اور امن پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک مستحکم ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر دنیا کے سامنے آیا ہے۔

خطاب کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے آبادیاتی مراکز، فوجی تنصیبات، اقتصادی مراکز یا بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تو اس کا ردعمل انتہائی سخت اور ناقابلِ برداشت ہوگا، اور اس کشیدگی کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ دیانتداری، بے لوث خدمت اور قومی عزم کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں، کیونکہ جنگیں صرف بیانات، جدید ہتھیاروں یا سیاسی نعروں سے نہیں بلکہ یقینِ محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، ادارہ جاتی مضبوطی اور قومی اتحاد سے جیتی جاتی ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~