Connect with us

تجارت

پاکستان ریلوے نے فریٹ چارجز میں اضافہ کر دیا۔

فریٹ چارجز کا اطلاق 3 جولائی رات 12بجے سے ہوگا

Published

on

ریلویز انتظامیہ نےنوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن کے مطابق نئے فریٹ چارجز کا اطلاق 3 جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات، اسٹیل کولز، ڈیموریج، شنٹنگ ، وارفریج کے لئےچارجز نہیں بڑھائے گئے۔ مسافر ٹرینوں میں اضافہ فی الحال زیر غورنہیں ہے۔

news

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے چاول سمیت برآمدات کو کروڑوں کا نقصان

Published

on

گڈز ٹرانسپورٹ

کراچی:
گڈز ٹرانسپورٹرز کی جاری ہڑتال نے ملک کی برآمدات کو شدید متاثر کر دیا ہے، خصوصاً چاول کی برآمدات مکمل طور پر تعطل کا شکار ہو چکی ہیں۔ ہڑتال کے پانچویں روز تک دو کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا چاول پاکستان سے برآمد نہیں ہو سکا، جبکہ آلو، پیاز، پلپ اور جوسز کے 100 سے زائد کنٹینرز بندرگاہوں تک نہیں پہنچ سکے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرستِ اعلیٰ وحید احمد کے مطابق، جلد خراب ہونے والی اشیاء جیسے آلو اور پیاز کی برآمد میں تاخیر سے ایکسپورٹرز کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بندرگاہوں کو ترسیل رکنے سے تقریباً 30 لاکھ ڈالر مالیت کے کنسائمنٹس متاثر ہوئے ہیں، اور اگر بروقت ترسیل نہ ہوئی تو برآمدی آرڈرز منسوخ بھی ہو سکتے ہیں۔

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے رائس کے کنوینر رفیق سلیمان نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باعث چاول کی روزانہ کی برآمد، جو تقریباً 4 ملین ڈالر (تقریباً ایک ارب 12 کروڑ روپے) بنتی ہے، مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 6 ارب روپے مالیت کا چاول برآمد نہ ہونے سے برآمد کنندگان کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔

رفیق سلیمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر تجارت جام کمال خان سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال کو ختم کرانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے تاکہ برآمدی شعبے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

گڈز ٹرانسپورٹ کی اس ہڑتال نے ملکی معیشت اور خاص طور پر زرعی برآمدات کے شعبے کو ایک بڑے بحران سے دوچار کر دیا ہے، جس کے فوری حل کی اشد ضرورت ہے۔

جاری رکھیں

news

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

Published

on

ایس آئی ایف سی

ایس آئی ایف سی کی مدد سے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات نے تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو لیا ہے۔

پچھلے مہینے مارچ میں، ملکی آئی ٹی برآمدات نے 342 ملین ڈالر کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ اسپیشل انویسٹی گیشن فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی کوششوں کی بدولت، آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں مسلسل 18 ماہ سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مالی سال 2025 کے پہلے 9 مہینوں میں، آئی ٹی برآمدات 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جبکہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کی عالمی سطح پر موجودگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

’’اُڑان پاکستان‘‘ حکمت عملی کے تحت، آئی ٹی برآمدات کا ہدف 10 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے، اور روپے کی استحکام اور مؤثر حکومتی پالیسی برآمدات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2 ماہ قبل پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 28 فیصد اضافے کے ساتھ 1.86 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی تھیں، اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے یہ بھی بتایا کہ مستقبل میں آئی ٹی برآمدات میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~