news
ناسا نے سورج کی سب سے قریبی تصویر جاری کر دی
امریکی خلائی ادارے ناسا نے سورج کی اب تک کی سب سے قریبی تصویر جاری کر دی ہے، جو محض 38 لاکھ میل کے فاصلے سے لی گئی۔ ناسا کے مطابق یہ تصویر اُس وقت کھینچی گئی جب پارکر سولر پروب 24 دسمبر 2024 کو سورج کے انتہائی قریب سے گزرا۔ یاد رہے کہ پارکر سولر پروب کو 2018 میں سورج کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے لیے خلا میں بھیجا گیا تھا، اور یہ اب تک کا سب سے زیادہ سورج کے قریب جانے والا مشن ہے۔
ناسا کی جانب سے جاری کردہ فوٹیج میں خلا میں موجود اسپیس کرافٹ کے سورج کے گرد قریبی گزرنے کے مناظر اور حیرت انگیز تفصیلات شامل ہیں۔ ادارے کے سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ کی ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر نکی فوکس کا کہنا تھا کہ اس مشن سے حاصل ہونے والا نیا ڈیٹا ماہرین فلکیات کو خلائی موسم کی پیشگوئی بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کا مقصد نہ صرف خلانوردوں کی حفاظت یقینی بنانا ہے بلکہ زمین اور نظامِ شمسی میں موجود حساس ٹیکنالوجی کو بھی شمسی طوفانوں اور دیگر خطرات سے محفوظ رکھنا ہے۔
news
پاکستان کا پہلا خلاباز 2026 میں خلا میں جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان 2026 تک اپنا پہلا خلاباز خلا میں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان کی خلائی ایجنسی سپارکو اور چین کی مینڈ اسپیس ایجنسی کے درمیان انسانی خلائی پرواز کے پروگرام پر تعاون کا معاہدہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دو پاکستانی امیدواروں کو چین کے اسپیس ٹریننگ سینٹر میں خصوصی تربیت دی جا رہی ہے، جن میں سے ایک کو سائنٹیفک پے لوڈ اسپیشلسٹ کے طور پر منتخب کیا جائے گا۔ یہ انتخابی عمل 2026 تک مکمل ہوگا، جس کے بعد منتخب خلاباز چین کے خلائی اسٹیشن پر بھیجا جائے گا جہاں وہ حیاتیات، طبی سائنس، فلوئڈ میکینکس، مواد کے مطالعے، ماحولیات اور فلکیات جیسے مختلف شعبوں میں سائنسی تجربات انجام دے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہوگا کیونکہ ملک پہلی مرتبہ اپنا خلاباز خلا میں بھیجے گا۔
news
چینی سائنس دانوں نے دنیا کا پہلا میٹورائٹ ہیرا تیار کر لیا
چینی سائنس دانوں نے دنیا کا پہلا میٹورائٹ ہیرا تیار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔چینی سائنس دانوں سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ ہیرا ہائی پریشر اور ہائی ٹمپریچر تکنیک کے ذریعے بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک انتہائی مضبوط ڈسک وجود میں آئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا ہیرا ڈرلنگ کے آلات اور الیکٹرانکس میں روایتی ہیروں کی جگہ لے سکتا ہے، جبکہ یہ قدرتی ہیروں سے زیادہ مضبوط بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا کا پہلا شش پہلو ساخت والا ہیرا 1967 میں امریکا کی ریاست ایریزونا میں گرنے والے شہابی پتھر کینیون ڈائیابلو میں دریافت ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ ہیرا زمین اور شہابِ ثاقب کے تصادم کے دوران پیدا ہونے والے شدید دباؤ اور درجہ حرارت کے باعث گریفائٹ سے تشکیل پایا تھا۔
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news4 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے