انٹرٹینمنٹ
میں ایک ٹیپ ریکارڈر ہوں، ہر سیاسی جماعت کیلئے نغمہ گا سکتا ہوں: راحت فتح علی
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ٹیپ ریکارڈر ہیں
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ٹیپ ریکارڈر ہیں اور ہر سیاسی جماعت کیلئے گانا گاسکتے ہیں۔لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں راحت فتح علی خان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ثقافتی تعلقات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ فروری میں ورلڈ ٹور پر جارہا ہوں، یہ ورلڈ ٹور جنوبی افریقا سے شروع ہوگا جس میں امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت 20 ملکوں کا دورہ کروں گا،فلاحی کام کرنے جا رہا ہوں جو پہلے سے بنی فلاحی تنظیمیں ہیں ان کو فنڈز دیا کریں گے ان کی مدد کریں گے۔سیاست میں آنے کے سوال پر گلوکار نے کہا کہ نہیں میں اس قابل نہیں ہوں کہ سیاست میں شرکت کروں۔2024 میں کس سیاسی جماعت کیلئے نغمہ گائیں گے؟ اس سوال پر راحت فتح علی کا کہنا تھا کہ میرا ہر جماعت کیلئے نغمہ ہوتا ہے، میں ایک ٹیپ ریکارڈر کی طرح ہوں، جس نے اپنی کیسٹ لگانی ہے لگا لے۔
انٹرٹینمنٹ
آصف رضا میر کا سجل علی اور احد رضا میر کی علیحدگی پر ردعمل | نیا ڈرامہ میں منٹو نہیں ہوں
پاکستان کے معروف اداکار آصف رضا میر نے آخرکار اپنے بیٹے احد رضا میر اور سابق بہو سجل علی کی علیحدگی پر خاموشی توڑ دی ہے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے اس حساس موضوع پر کھل کر بات کی اور ساتھ ہی سجل علی کے ساتھ آنے والے بڑے ڈرامے “میں منٹو نہیں ہوں” میں کام کرنے کی تصدیق بھی کی۔ آصف رضا میر اس ڈرامے میں سجل کے والد کا کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔
انٹرویو کے دوران آصف رضا میر نے کہا، “ہم دونوں پروفیشنل فنکار ہیں، رشتے ختم ہو سکتے ہیں مگر عزت اور احترام ہمیشہ برقرار رہنا چاہیے۔” انہوں نے سجل کے رویے کو ذہانت اور حوصلے کی علامت قرار دیا اور کہا کہ ماضی کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنا ہی اصل فن ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ان کی فیملی سوشل میڈیا کی افواہوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتی اور ذاتی وقار کو ہر صورت مقدم رکھتی ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب حال ہی میں ایک ایوارڈ شو میں احد اور سجل کو ایک ساتھ دیکھا گیا، جس پر سوشل میڈیا پر مداحوں نے پرانی یادیں تازہ کیں۔ آصف رضا میر نے وقار سے کہا، “رشتے بننا اور ٹوٹنا زندگی کا حصہ ہیں، اصل عظمت یہ ہے کہ پرانے زخموں کو نہ چھیڑا جائے بلکہ وقار کے ساتھ آگے بڑھا جائے۔”
یہ متوازن اور مثبت بیان انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں پروفیشنلزم اور عزت کے نئے معیار قائم کرتا ہے۔
انٹرٹینمنٹ
جاوید اختر کے پاکستان مخالف بیان پر شدید ردعمل، مشی خان سمیت کئی شخصیات برہم
اسلام آباد: بھارتی شاعر اور مصنف جاوید اختر ایک بار پھر پاکستان کے خلاف متنازعہ بیان دے کر تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔
حال ہی میں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، “اگر مجھے پاکستان اور جہنم میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو تو میں جہنم کو ترجیح دوں گا۔” ان کے اس بیان نے پاکستانی عوام، فنکاروں اور سیاسی شخصیات میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا۔
جاوید اختر کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گیا، جس کے بعد کئی معروف پاکستانی شخصیات نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ اداکارہ مشی خان نے سوشل میڈیا پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جاوید اختر نے بالکل صحیح انتخاب کیا کیونکہ وہ واقعی اسی جگہ کے لائق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ تو دوبارہ پاکستان آنے کی کوشش کی جائے اور نہ ہی یہاں کوئی انہیں بلائے گا۔ مشی خان نے طنزیہ انداز میں یہ بھی کہا کہ جن کے قدموں میں آپ بیٹھے تھے، انہیں بھی واپس لے جائیے گا۔
جاوید اختر کے اس بیان نے نہ صرف عوامی جذبات کو مجروح کیا بلکہ دونوں ممالک کی فن و ثقافت کی حساس صورتحال پر بھی اثر ڈالا ہے۔ شوبز حلقوں کا کہنا ہے کہ فنکاروں کو اپنے الفاظ کے انتخاب میں احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ ان کے بیانات دونوں ممالک کے درمیان جذباتی فاصلے کو بڑھا سکتے ہیں۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
پاکستانی فلم’نایاب‘سینماگھروں کی زینت بننےکوتیار،تاریخ سامنے آگئی