نیشل
قومی بچت کے منصوبوں میں شرحِ منافع تبدیل، بیشتر میں کمی
حکومت نے قومی بچت کے مختلف منصوبوں میں منافع کی شرح میں رد و بدل کا اعلان کیا ہے۔ بیشتر منصوبوں میں میں منافع کم ہوگیا ہے۔بہبود سیونگز اور پنشرنز بینفٹ اکاؤنٹ پر منافع برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے
حکومت نے قومی بچت کے مختلف منصوبوں میں منافع کی شرح میں رد و بدل کا اعلان کیا ہے۔ بیشتر منصوبوں میں میں منافع کم ہوگیا ہے۔بہبود سیونگز اور پنشرنز بینفٹ اکاؤنٹ پر منافع برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹ پر اب 16 فیصد کی شرح سے منافع ادا کیا جائے گا۔ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹ کا پہلے سال کا منافع منافع 12 فیصد ہوگیا جبکہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع 15 فیصد رہ گیا۔بہبود سیونگز سرٹیفکیٹ پر منافع 16.08 فیصد کی سطح پر جبکہ پنشنرز بینفٹ اکاؤنٹ پر منافع 16.08 فیصد کی شرح پر برقرار ہے۔شہدا فیملی ویلفئیر اکاؤنٹ پر منافع 16.08 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔ سیونگ اکاؤنٹ پر منافع 20.50 فیصد کی سطح پر برقرار ہے۔
news
محمود خان اچکزئی کی پی ٹی آئی سے سول نافرمانی مؤخر کرنے کی اپیل
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
اپنے بیان میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا سب سے بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مذاکرات میں یہ طے ہونا چاہیے کہ حکومت کب اور کس طریقے سے رخصت ہوگی۔ ان کے مطابق، اگر مسائل کو بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے تو یہ سب کے لیے بہتر ہوگا، لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو تحریک چلانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو میں 4 ماہ کے اندر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ عوامی مینڈیٹ کے ذریعے سیاسی استحکام لایا جا سکے۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ کل پی ٹی آئی کی دعوت پر کُرم جائیں گے اور وہاں تحریکِ انصاف کے شہداء کے لیے دعا میں شریک ہوں گے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق محمود خان اچکزئی کا یہ بیان ایک اہم پیش رفت ہے، جو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا امکان پیدا کر سکتا ہے۔ ان کے اس موقف کو ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کم کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے
news
ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے پاکستانی وفد کی ملاقات، رہائی کی امید
واشنگٹن: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستانی وفد نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہی، جس میں عافیہ صدیقی کے حالات اور رہائی کے ممکنہ اقدامات پر بات چیت کی گئی۔
پاکستانی وفد میں شامل سینیٹر بشریٰ انجم نے اس ملاقات کو اہم پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کانگریس اور محکمہ خارجہ کے حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی گئیں، جو مثبت رہیں۔
بشریٰ انجم نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکومت 20 جنوری سے پہلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ انسانی حقوق کا ایک اہم عالمی مسئلہ ہے اور اس پر فوری توجہ دی جانی چاہیے۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے کہا کہ انہیں انصاف ملنے کی اب بھی امید ہے اور وہ اپنی رہائی کے لیے دعاگو ہیں۔
پاکستانی وفد کی یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بین الاقوامی سطح پر ڈاکٹر عافیہ کے معاملے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وفد نے امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ رہائی کی امید پہلے سے زیادہ روشن ہو گئی ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010 میں امریکی عدالت نے مجرمانہ الزامات کے تحت 86 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس پر پاکستان میں مسلسل احتجاج اور رہائی کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔
پاکستانی حکومت کے اس اقدام کو عوام کی جانب سے بھی سراہا جا رہا ہے، اور ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے دعا کی جا رہی ہے۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں