Connect with us

سیاست

بلے کا معاملہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن، پارٹی کے درمیان ہے، بلاول

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان کا معاملہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اور پارٹی کے درمیان ہے، ایک دو دن کی بات ہے پتا چل جائے گا۔

Published

on

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی نشان کا معاملہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اور پارٹی کے درمیان ہے، ایک دو دن کی بات ہے پتا چل جائے گا۔

ماڈل ٹاؤن لاہور میں منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم بنے تو ان کا ایجنڈا ہوگا کہ سیاسی مخالفین کو بند کردیں، انتقامی سیاست کریں، سب سے حساب لیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم بنے تو وہ ماضی کو دیکھتے ہوئے آج کو نقصان پہنچائیں گے، ن لیگ اور پی ٹی آئی نفرت کی سیاست کو انتہا پر لے گئے ہیں،پیپلز پارٹی کی تاریخ ہے کہ وہ پورے ملک کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہماری خواہش ہے ہم پاکستان کو ماڈرن ریاست بنائیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان اور اسلام کا اصل چہرہ سامنے آئے، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کا مقابلہ کریں گے، چاہتے ہیں کہ ہم مل کر عوام کی خدمت کریں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات ہونی چاہئیں، انصاف ملنا چاہیے، ہم دنیا کے سامنے پاکستان کا پُرامن چہرہ سامنے لانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے، بلاول بھٹو نے ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی یادگار پر پھول بھی چڑھائے، انہوں نے آج 127 کی بات ہی نہیں کی، مجموعی بات کی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

میں کسی صورت ملک سے نہیں بھاگوں گا میرا نام مستقل ای سی ایل میں شامل کر دیں، عمران خان

Published

on

میں نواز شریف اور زرداری کی طرح ڈیل کر کے ملک سے نہیں بھاگوں گا میرا نام مستقل طور پر ای سی ایل میں شامل کر دیں
انہوں نے کل صحافیوں اور پارٹی کارکنان سے اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت صرف برائے نام رہ گئی ہے عدلیہ کسی بھی ملک میں جمہوریت کی آزادی کی ضمانت ہوتی ہے جو اب یہاں نہیں رہی جمہوریت صرف انتخابات سے نہیں آتی حقیقی جمہوریت کے لیے صاف شفاف انتخابات، آزاد عدلیہ، قانون کی بالادستی اور احتساب کا ہونا بھی ضروری ہے
تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے جس کو ہرانے کے لیے قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمیشنر کے ساتھ مل کر مینڈیٹ چوری کیا گیا اور حکومت نے مینڈیٹ پر پڑنے والے ڈاکے کو تحفظ دینے کے لیے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی اس پر پارلیمنٹ میں ضرور بحث ہونی چاہیے تھی
پانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میں اپنی پارٹی خصوصا قیادت کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ فوراً احتجاجی تحریک کی تیاری کریں جس کی قیادت تحریک انصاف کی جوائن لیڈرشپ ہی کرے گی
انہوں نے مزید کہا کہ جو ٹکٹ ہولڈر یا عہدے دار احتجاج میں شریک نہیں ہوگا اس کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی اور نہ ہی اس کو اگلے الیکشن کے لیے ٹکٹ دیا جائے گا
قوم کے نام پیغام جاری کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اپنے حقوق اور آزادی کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے اگر آپ سب کو حقیقی آزادی اور آزاد عدلیہ چاہیے تو پھر آپ کو کھڑا ہونا پڑے گا
انہوں نے کہا کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 47 واں امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں مجھے امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کم از کم نیوٹرل رہیں گے اور جو بائیڈن کی طرح نہیں ثابت ہوں گے
اپنی رہائی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری رہائی کا معاملہ امریکہ میں نہیں بلکہ پاکستان میں ہی مکمل ہوگا
عمران خان نے کہا کہ میں اپنی دو غلطیوں کو تسلیم کرتا ہوں کہ مجھے جنرل باجوہ کو ملازمت میں توسیع نہیں دینا چاہیے تھی اور کمزوری اتحادی حکومت لینے کی بجائے مجھے دوبارہ انتخابات کروانے چاہیں تھے
نواز شریف کے بعد اس کی بیٹی بھی باہر چلی گئی بیرون ملک علاج انتہائی مہنگا ہے اور اس کا سارہ خاندان باہر بیٹھا ہے ان کی جائیدادیں اور پیسے ملک سے باہر ہیں میں اپنے ملک میں رہ کر ملک کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں

جاری رکھیں

news

مولانا فضل الرحمن آرام کی غرض سے لندن روانہ، رہنما راشد محمود

Published

on

جمعیت علمائے اسلام کے رہنما راشد محمود سومرو کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن تین ماہ سے مسلسل 24 گھنٹے کام میں مصروف رہے ہیں، انہیں آرام کی اشد ضرورت ہے۔
میڈیا ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون سازی اور 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے مولانا نے قابل فخر کردار ادا کیا۔
راشد محمود سومرو کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن دوستوں کے شدید اصرار کے بعد لندن میں 10 دن گزارنے پر راضی ہوئے ہیں۔
راشد محمود سومرو نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ان دس دنوں کے دوران میں کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے،نیز لندن میں قیام کےدوران مولانا فضل الرحمٰن صرف نجی دعوتوں میں ہی شریک ہوں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~