کاروبار
بجلی کا شارٹ فال 5ہزار میگا واٹ سے متجاوز، گھنٹوں لوڈشیڈنگ
لاہور (نمائندہ خصوصی ) ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5ہزار 902 میگاواٹ تک پہنچ گیا جس کے باعث مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے
ملک میں بجلی کی طلب 26ہزار میگا واٹ ،پیداوار 20ہزار 98میگا واٹ ہے
لاہور (نمائندہ خصوصی ) ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5ہزار 902 میگاواٹ تک پہنچ گیا جس کے باعث مختلف علاقوں میں کئی گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 26ہزار میگا واٹ جبکہ پیداوار 20ہزار 98میگا واٹ ہے، پن بجلی ذرائع سے 6ہزار 888میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔اسی طرح سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 790میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 7ہزار 980میگاواٹ ہے جبکہ ونڈ پاور پلانٹس سے 877 میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ذرائع کے مطابق سولر پاور پلانٹس سے 198، بگاس سے 143اورنیوکلیئر پاور پلانٹس سے 3ہزار 222میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملک بھر میں 8گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جبکہ لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ12سے 14گھنٹے ہے۔
news
حکومت کا بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے نیپرا سے رجوع
وفاقی حکومت نے بجلی صارفین کو مزید ریلیف فراہم کرنے کے لیے نیپرا سے رابطہ کر لیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد بجلی کی قیمت میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی ہے۔ اس درخواست میں وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی ہے، جس پر نیپرا اتھارٹی 4 اپریل کو سماعت کرے گی۔
ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے صارفین کو ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ ریلیف ملے گا، اور لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین کو سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025 تک کرنے کی تجویز دی ہے، اور اس کمی کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت تمام کمپنیوں پر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ حکومت اپریل سے جون تک تین ماہ کے لیے سبسڈی بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ڈسکوز اور کے ای کے صارفین کو ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ ریلیف ملے گا۔ حکومت اپریل سے جون کے لیے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سبسڈی فراہم کرے گی، جس کی آئی ایم ایف نے بھی منظوری دے دی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف نے بجلی ٹیرف میں کمی کی اجازت دی تھی۔ آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔ یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل ہونے والے ریونیو سے فراہم کیا جائے گا۔
news
ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ: خلیجی ممالک میں پاکستانی ورک ویزوں کا مسئلہ حل کیا جائے
کراچی:
ایف پی سی سی آئی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستانیوں کو ورک ویزا نہ ملنے کا مسئلہ خلیجی ممالک سے حل کرائے۔
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ورکرز کو خلیجی ریاستوں میں ویزا نہ ملنے کی وجہ سے ترسیلات میں کمی کا خدشہ ہے۔ ترسیلات میں 8 ماہ میں اضافہ ہوا لیکن آئندہ کمی کا خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ریاستوں کے سفارت خانوں کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔ ایف پی سی سی آئی کی تجویز پر بھی 50 فیصد ویزا درخواستیں مسترد ہورہی ہیں۔ عید کے بعد اس مسئلے کو خلیجی ریاستوں کے سفارت خانوں کے سامنے پھر اٹھائیں گے۔ وزارت خارجہ فوری مداخلت کرے اور خلیجی ریاستوں کے ویزوں کا مسئلہ حل کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فرق ہے بھائی نیٹ میٹرنگ اور نیٹ بلنگ۔ معاہدہ نیٹ میٹرنگ کا تھا ہوا، اور اب نئی پالیسی نیٹ بلنگ سے پریقین ہے۔ 27 روپے کا یونٹ صارف سے خریدا ہے، 50 روپے کا صارف کو فروخت کیا جارہا ہے۔ نیٹ میٹرنگ کے تحت یونٹ کے بدلے یونٹ ملنا تھا۔
ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے کہ ہماری تجویز ہے کہ نیٹ میٹرنگ کی پالیسی برقرار رکھی جائے۔ اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ سولر سے فی یونٹ 10 روپے خریدنے کی پالیسی کو مؤخر کیا جائے۔ بار بار فیصلے اور پالیسیوں کو تبدیل کرنے سے بے یقینی بڑھتی ہے۔ مشاورت کے بغیر پالیسیوں کی تشکیل سے بار بار فیصلے تبدیل کرنے پڑتے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر نے مزید کہا کہ سولر کی 10 روپے یونٹ کی قیمت پر ملک میں وسیع پیمانے پر بیٹریاں اور انورٹرز امپورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔کابینہ نے وقت پر فیصلہ کیا، ورنہ بیٹرز اور انورٹر کی.INPUT پر بڑا زرمبادلہ استعمال ہوتا۔ انہوں نے خواهد کے لیے مطالبہ کیا کہ بیس پر کسی بھی پالیسی کی تشکیل یا تبدیلی کے لیے ایف پی سی سی آئی اے مشاورت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات کے لیے سہولت کی اسکیم میں لوکل انڈسٹری کی سپلائی پر سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا۔ اس اقدام سے ٹیکسائل انڈسٹری کے ساتھ زرعی پیداوار بھی بہت متاثر ہوئیں۔ اس سال کپاس کی پیداوار 12 ملین سے کم ہوکر 5 ملین گانٹھوں پر آگئی ۔ اس مرتبہ کپاس اور دھاگہ امپورٹ کیا جارہا ہے۔ 5ملین کپاس کی گانٹھیں بھی فروخت نہ ہوسکیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں لوکل انڈسٹری کی سپلائیز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس واپس لیا جائے ۔درآمدی میٹریل کی طرح لوکل سپلائیز کو بھی سیلز ٹیکس سے استثنا دیا جائے۔
ثاقب فیاض مگوں کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نجات کا واحد راستہ مقامی صنعت کا فروغ ہے۔ پالیسیوں کی تخلیق میں دائمی رسہ کشی کے استوا پرンティ بنانے کے لئے ہمیشہ مقامی صنعت کے تحفظ کو مدنظر رکھا جائے۔ مقامی صنعتوں کو مضبوط نہ بنایا گیا تو آئی ایم ایف کے چنگل سے نکلنا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 ماہ میں 22 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ اور 37 ارب ڈالر کی امپورٹ ہوئی ہے۔ تجارتی خسارے کے اثرات کو 24 ارب ڈالر کی ترسیلات سے کم کرنے میں مدد ملی۔ ایکسپورٹ میں اضافہ، مقامی صنعتوں کی ترقی ہی معاشی خوشحالی کا راستہ ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں